اپنی سچائی کو ثابت کر گیا
ہونٹھ انگاروں پے رکھ کر مر گیا
بدلیاں برسیں کبھی آنکھیں جھریں
اب کے ساون ہر طرح سے تر گیا
اس سے زیادہ اور کیا کرتا سپوت
گھر کی انگنائی کے ٹکڑے کر گیا
تھے کھلونے اور بھی دوکان میں
ہاتھ بچے کا طمنچے پر گیا
میری چادر کتنی اوچھی ہے ہماؔ
پیر گر ڈھانکوں تو میرا سر گیا
- کتاب : Ghazals Dushyant Ke Baad (Pg. 59)
- Author : Dixit Dankauri
- مطبع : Vani Prakashan (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.