بنایا ہے میں نے یہ گھر دھیرے دھیرے
بنایا ہے میں نے یہ گھر دھیرے دھیرے
کھلے میرے خوابوں کے پر دھیرے دھیرے
کسی کو گرایا نہ خود کو اچھالا
کٹا زندگی کا سفر دھیرے دھیرے
جہاں آپ پہنچے چھلانگیں لگا کر
وہاں میں بھی پہنچا مگر دھیرے دھیرے
پہاڑوں کی کوئی چنوتی نہیں تھی
اٹھاتا گیا یوں ہی سر دھیرے دھیرے
گرا میں کہیں تو اکیلے میں رویا
گیا درد سے گھاؤ بھر دھیرے دھیرے
- کتاب : Ghazals Dushyant Ke Baad (Pg. 39)
- Author : Dixit Dankauri
- مطبع : Vani Prakashan (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.