بند گھروں کی دیواروں کے اندر باہر دھول
بند گھروں کی دیواروں کے اندر باہر دھول
آئینے پر دھول جمی ہے اور چہرے پر دھول
دن بھر جن کے پانے کو دل رہتا ہے بیتاب
شام کی آندھی کر جاتی ہے سارے منظر دھول
اتنی شرارت کرتی ہے سب لوگ کریں توبہ
برساتیں آنے سے پہلے شہر میں اکثر دھول
دھول میں کھیلے دھول ہی پھانکی دھول ہی ان کا گاؤں
دھول ہی ان کے تن کی چادر ان کا بستر دھول
قسطوں میں سب سفر کئے ہیں قسطوں میں آرام
دور گئی بیٹھی پھر چل دی تھوڑا رک کر دھول
- کتاب : Lafz Magazine-August To Octobar-2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.