چاندنی چھت پہ چل رہی ہوگی
چاندنی چھت پہ چل رہی ہوگی
اب اکیلی ٹہل رہی ہوگی
پھر مرا ذکر آ گیا ہوگا
برف سی وہ پگھل رہی ہوگی
کل کا سپنا بہت سہانا تھا
یہ اداسی نہ کل رہی ہوگی
سوچتا ہوں کہ بند کمرے میں
ایک شمع سی جل رہی ہوگی
شہر کی بھیڑ بھاڑ سے بچ کر
تو گلی سے نکل رہی ہوگی
آج بنیاد تھرتھراتی ہے
وہ دعا پھول پھل رہی ہوگی
تیرے گہنوں سی کھنکھناتی تھی
باجرے کی فصل رہی ہوگی
جن ہواؤں نے تجھ کو دلرایا
ان میں میری غزل رہی ہوگی
- کتاب : saaye mein dhoop (Pg. 28)
- Author : Dushyant Kumar
- مطبع : Radha krishna private limited (1975,1995)
- اشاعت : 1975,1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.