درد دنیا بھر کا سینے میں لیے جاتے ہیں ہم
درد دنیا بھر کا سینے میں لیے جاتے ہیں ہم
زندگی جینے کی مجبوری جیے جاتے ہیں ہم
اپنے دامن سے چھڑا اب کہتے غیروں کا ہوا
بے خطا دوہری سزائیں بھی پئے جاتے ہیں ہم
یوں تو یہ بازار محفل پر سبھی ویران ہیں
پھر بھی ویرانے میں آوازیں دیئے جاتے ہیں ہم
بہہ رہی ہیں ہر زباں پر ان کی ظالم داستاں
پھر بھی کچھ ایسا کہ ہونٹوں کو سیے جاتے ہیں ہم
ایک تازہ چوٹ یوں برسی کی پہلی دھل گئی
اس طرح سے غم غلط غم سے کئے جاتے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.