دوا تو دوا ہے دعا بھی نہ دے گا
دوا تو دوا ہے دعا بھی نہ دے گا
وہ ٹھہرا سگا حوصلہ بھی نہ دے گا
جو انگلی تری تھام کر چل رہا ہے
سہارا تو کیا راستہ بھی نہ دے گا
یہ طے تھا وہ خنجر چلائے گا مجھ پر
مگر کیا پتا تھا ہوا بھی نہ دے گا
یہ منصف جو اس نے مقرر کیا ہے
سزا تو سزا فیصلہ بھی نہ دے گا
دلیلیں تو ہوں گی ترے پاس لیکن
گواہی تری آئنہ بھی نہ دے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.