دیکھیے نا تیز کتنی عمر کی رفتار ہے
دیکھیے نا تیز کتنی عمر کی رفتار ہے
زندگی میں چین کم اور فرض کی بھر مار ہے
بے وجہ کی رار سے کتنا لڑے آخر کوئی
ایک مشکل سے بچے تو دوسری تیار ہے
ہو پرایا گر کوئی تو دشمنی منظور ہے
آج اپنوں سے لڑے تو جیت میں بھی ہار ہے
اب جہاں میں خون کے رشتہ کہاں باقی رہے
خون کے رشتوں میں بہتی خون کی اب دھار ہے
بول میٹھے بھی کہاں اب بولتا کوئی یہاں
ہر زباں پہ آج کیول سانپ کی پھنکار ہے
دل دکھایا تھا جنھوں نے وہ پرائے تو نہ تھے
آج کیسے مان لیں کہ ان کو ہم سے پیار ہے
کوئی بھی ایسا نہیں جو موت سے بچ جائے گا
آخری منزل سبھی کی موت کے اس پار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.