دیر تک تنہائیوں میں سسکیاں رہ جائیں گی
دیر تک تنہائیوں میں سسکیاں رہ جائیں گی
اس حسیں نقشے پہ اجڑی بستیاں رہ جائیں گی
بوڑھے برگد کی ردا تو چھین لیں گی آندھیاں
جسم سے شاخوں کے لپٹی پتیاں رہ جائیں گی
آپ سے مانگے ہوئے سب خواب واپس کر دیے
پاس میرے آپ کی بس چٹھیاں رہ جائیں گی
اک تھکا ہارا مسافر راہ میں سو جائے گا
بس بندھی آنچل میں سوکھی روٹیاں رہ جائیں گی
بادشاہ تو جنگ لڑتے لڑتے بوڑھا ہو گیا
رازؔ محلوں میں جواں شہزادیاں رہ جائیں گی
- کتاب : Hindustani Gazle.n
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.