دوب کو چاہئے ہرا موسم
دوب کو چاہئے ہرا موسم
اور مجھ کو کھلا کھلا موسم
دیکھ کر ایک شخص کو تنہا
کچھ سے کچھ اور ہو گیا موسم
سیڑھیوں پر جمی تھی کائی بہت
پیر رکھتے پھسل گیا موسم
ان دنوں کچھ نہیں ہوا مجھ سے
ہر طرف گونجتا رہا موسم
سب نے چپکائے کالے کاغذ تھے
کس جھروکے سے جھانکتا موسم
ایک ترپال اڑ کے دور گری
ہاٹ کو روندتا گیا موسم
اور سب لوگ بات کرنے لگے
جانے کس شخص نے کہا موسم
عمر بھر اس کے ساتھ رہتا ہے
ایک بچے کی آنکھ کا موسم
- کتاب : Lafz Magazine-August To Octobar-2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.