گھات پر گھات اور مت پوچھئے
گھات پر گھات ہے اور مت پوچیے
کیا ملاقات ہے اور مت پوچھیے
گھر پہنچ بھی نہ پائی کہ دلہن جلی
کیسی بارات ہے اور مت پوچھیے
بیٹیاں جل گئیں یا جلائی گئیں
آپ کو گیات ہے اور مت پوچھیے
اور مت پوچھیے اور مت پوچھیے
راز کی بات ہے اور مت پوچھیے
زخم دیتے ہیں مرہم لگاتے بھی ہیں
خوب سوغات ہے اور مت پوچھیے
- کتاب : Ghazals Dushyant Ke Baad (Pg. 53)
- Author : Dixit Dankauri
- مطبع : Vani Prakashan (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.