گھٹن کے ساتھ تو جائے گا ان گھروں میں کہاں
گھٹن کے ساتھ تو جائے گا ان گھروں میں کہاں
کھلی فضا میں جو راحت ہے بستیوں میں کہاں
اتر چکی ہے جو کاغذ پہ اپنے رنگوں میں
چھپی ہوئی تھی وہ تصویر انگلیوں میں کہاں
گھنے درخت ہیں اس راہ سے تو دن میں گزر
ہوئی جو رات تو بھٹکے گا جنگلوں میں کہاں
سفید پیڑ بہت جلد ہو گئے اونچے
جو کل ملے تھے وہ منظر بھی راستوں میں کہاں
ہری زمین پہ تو نے عمارتیں بو دیں
ملے گی تازہ ہوا تجھ کو پتھروں میں کہاں
یہ رت جگے یہ عبادت تو ان کا پیشہ ہے
بھٹک رہا ہے نگر ان کے رتجگوں میں کہاں
اسے نظام نے اپنا بنا لیا یارو
اب اس کا نام عدالت کے کاغذوں میں کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.