ہم کو اس کی دوستی سے دشمنی اچھی لگی
ہم کو اس کی دوستی سے دشمنی اچھی لگی
پیار کی دنیا میں ایسے خودکشی اچھی لگی
کر رہے ہیں ہم سبھی اس دور میں اندھا سفر
جتنی جس کے ساتھ تھی جیسی کٹی اچھی لگی
سو گئیں آنکھوں میں تیری چاہتوں کی الجھنیں
مدتوں کے باد ہم کو نیند بھی اچھی لگی
شاعری کا شوق گھر کے مسئلے دفتر کی فکر
اس طرح قسطوں میں بٹتی زندگی اچھی لگی
منتظر دانشؔ رہے ہم بس اسی کے عمر بھر
مل نہ پائی جو کبھی بھی وہ خوشی اچھی لگی
- کتاب : Ghazals Dushyant Ke Baad (Pg. 434)
- Author : Dixit Dankauri
- مطبع : Vani Prakashan (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.