ہم لے کے اپنا مال جو میلے میں آ گئے
سارے دکان دار دکانیں بڑھا گئے
بستی کے قتل عام پہ نکلی نہ آہ بھی
خود کو لگی جو چوٹ تو دریا بہا گئے
دنیا کہ شہرتیں ہیں انہیں کے نصیب میں
انداز جن کو بات بنانے کے آ گئے
فن کار تو زمانے میں گمنام ہی رہے
تاجر تھے جو ہنر کے زمانے پہ چھا گئے
دونوں ہی ایک جیسے ہیں کٹیا ہو یا محل
دیوار و در کے معانی سمجھ میں جو آ گئے
نظریں ہٹا لیں اپنی تو یہ معجزہ ہوا
جلوے سمٹ کے خود مری آنکھوں میں آ گئے
پنڈت الجھ کے رہ گئے پوتھی کے جال میں
کیا چیز ہے یہ زندگی بچے بتا گئے
- کتاب : Hindustani Gazle.n
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.