ہم نے تنہائی میں زنجیر سے باتیں کی ہیں
ہم نے تنہائی میں زنجیر سے باتیں کی ہیں
اپنی سوئی ہوئی تقدیر سے باتیں کی ہیں
تیرے دیدار کی کیا خاک تمنا ہوگی
زندگی بھر تری تصویر سے باتیں کی ہیں
موت کے ڈر سے میں خاموش رہوں لعنت ہے
جبکہ جلاد کی شمشیر سے باتیں کی ہیں
قیس کی لیلیٰ یا فرہاد کی شیریں کہہ لو
ہم نہیں رانجھا مگر ہیر سے باتیں کی ہیں
رنگؔ کا رنگ زمانے نے بہت دیکھا ہے
کیا کبھی آپ نے بلبیرؔ سے باتیں کی ہیں
- کتاب : Hindustani Gazle.n
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.