ہوا سے کس لیے یاری نہیں کرتے
ہوا سے کس لیے یاری نہیں کرتے
چراغو کیوں سمجھ داری نہیں کرتے
ارادہ کرتے ہی ہم کوچ کرتے ہیں
سفر کی کوئی تیاری نہیں کرتے
تعلق ٹوٹتے جڑتے ہی رہتے ہیں
میاں اس طرح جی بھاری نہیں کرتے
کہیں بیمار ہو جائیں نہ اس ڈر سے
مسیحاؤں سے ہم یاری نہیں کرتے
نشے میں کہہ گئے جگنو یہ سورج سے
ہم ایسے ویسے سے یاری نہیں کرتے
اندھیرے کو اندھیرا ہی لکھیں گے کیفؔ
ہم اپنے فن سے غداری نہیں کرتے
- کتاب : Harigandha (April-May-2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.