حکمرانوں سے فقط شکوے گلے کر آ گئے
حکمرانوں سے فقط شکوے گلے کر آ گئے
شعلے سینے میں ہی واپس ساتھ لے کر آ گئے
ایک سی راہیں مسافت بھی رہی یکساں مگر
تاج سر پہ تم ہم پا پہ گھاؤ لے کر آ گئے
آج تم نے عادلی کا فرض کچھ چکتا کیا
آج تم اجلاس میں کچھ فیصلے کر آ گئے
کینوس کوچی بنا تصویر عمدہ کھینچ دی
زندگی بولا قلندر خاک لے کے آ گئے
اشک یکجا مدتوں سے تھے نکاسی نہ ملی
آپ تو دیوار میں سوراخ لے کر آ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.