ادھر اسلام خطرے میں ادھر رام خطرے میں
ادھر اسلام خطرے میں ادھر ہے رام خطرے میں
مگر میں کیا کروں ہے میری صبح و شام خطرے میں
وہ غم والے سے بم والے ہوئے ان کو پتا کیوں ہو
کہ مشکل میں مری روٹی ہے میرا جام خطرے میں
یہ کیا سے کیا بنا ڈالا ہے ہم نے ملک کو اپنے
کہیں ہیری کہیں حامد کہیں ہرنام خطرے میں
غزل گوئی یہ افسانے رسالے اور تحریکیں
کتابت سچ کلامی ہائے سارے کام خطرے میں
نہ بولو سچ زیادہ نورؔ ورنہ لوگ دیکھیں گے
تمہاری جان جوکھم میں تمہارا نام خطرے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.