Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندر جالی منتر پھونکا عقل کے ظلمت خانوں پر

ثمر خانہ بدوش

اندر جالی منتر پھونکا عقل کے ظلمت خانوں پر

ثمر خانہ بدوش

MORE BYثمر خانہ بدوش

    اندر جالی منتر پھونکا عقل کے ظلمت خانوں پر

    اور صوامت گھول کے مارے دل کے روشن دانوں پر

    بھوج پتر کی چاروں دشائیں ہردے کے وپریت ملیں

    گنگا جل بھی فیل ہوا ہے کانا کی سنتانوں پر

    عشق کے ہم آسیب زدہ ہیں اور ایسے آسیب زدہ

    عامل بابا چھوڑ سکے نہ کوئی اثر دیوانوں پر

    عشق میں ہم بس کانا جی کو اپنا مرشد مانتے ہیں

    اپنا اک اک چھند ہے بھاری قیس کے سب افسانوں پر

    یوںہی امر کب ٹھہریں ہیں وہ عشق نے ہی احسان کیا

    سنت روی کی کٹیا پر اور میراؔ کے ایوانوں پر

    عشق امر ہے عشق امر ہے عشق امر ہے عشق امر

    یہی لکھا تھا صدیوں پہلے چندر گپت کے لاٹوں پر

    گنگا کے اس پار درشیہ کتنا سندر ہوتا ہے

    عشق کا سورج نکلے ہے جب زلفیں ڈالے شانوں پر

    بھنگ کی تہمت تلسی جی کے دوہوں تک محدود نہیں

    کچھ نے غزل کو مدرا تھامے دیکھا ہے مے خانوں پر

    عشق کو تابع کرنے میں جو باون چوبی بھول گئے

    رودراکش کی مالا پہنے بیٹھے ہیں استھانوں پر

    بچھڑا ساتھی مل جاتا ہے دھیرج راکھو خانہ بدوشؔ

    قشقہ کھینچو عشق جپو بس تسبیحات کے دانوں پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے