انساں ہنستا ہے کبھی اور کبھی روتا ہے
انساں ہنستا ہے کبھی اور کبھی روتا ہے
وہی ہوتا ہے جو قسمت میں لکھا ہوتا ہے
کام آ جائے کسی کے تو یہ جاں حاضر ہے
یوں تو ہر آدمی بوجھ اپنا یہاں ڈھوتا ہے
میں جھکوں گا نہ کبھی ظلم و ستم کے آگے
امتحاں میرا تو ہر پل ہی یہاں ہوتا ہے
مقصد زیست ہے کیا کس کو پڑی جو سوچے
آدمی کھاتا ہے پیتا ہے اور سوتا ہے
- کتاب : Ghazals Dushyant Ke Baad (Pg. 45)
- Author : Dixit Dankauri
- مطبع : Vani Prakashan (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.