اس ندی کی دھار میں ٹھنڈی ہوا آتی تو ہے
اس ندی کی دھار میں ٹھنڈی ہوا آتی تو ہے
ناؤ جرجر ہی سہی لہروں سے ٹکراتی تو ہے
ایک چنگاری کہیں سے ڈھونڈھ لاؤ دوستو
اس دیے میں تیل سے بھیگی ہوئی باتی تو ہے
ایک کھنڈر کے ہردے سی ایک جنگلی پھول سی
آدمی کی پیر گونگی ہی سہی گاتی تو ہے
ایک چادر سانجھ نے سارے نگر پر ڈال دی
یہ اندھیرے کی سڑک اس بھور تک جاتی تو ہے
نروچن میدان میں تیٹی ہوئی ہے جو ندی
پتھروں سے اوٹ میں جو جا کے بتیاتی تو ہے
دکھ نہیں کوئی کہ اب اپلبدھیوں کے نام پر
اور کچھ ہو یا نہ ہو آکاش سی چھاتی تو ہے
- کتاب : Saye mein dhoop (Pg. 16)
- Author : Dushyant Kumar
- مطبع : Radha krishna Prakashan.Pvt.Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.