اس راستے کے نام لکھو ایک شام اور
اس راستے کے نام لکھو ایک شام اور
یا اس میں روشنی کا کرو انتظام اور
آندھی میں صرف ہم ہی اکھڑ کر نہیں گرے
ہم سے جڑا ہوا تھا کوئی ایک نام اور
مرگھٹ میں بھیڑ ہے یا مزاروں پے بھیڑ ہے
اب گل کھلا رہا ہے تمہارا نظام اور
گھٹنوں پے رکھ کے ہاتھ کھڑے تھے نماز میں
آ جا رہے تھے لوگ ذہن میں تمام اور
ہم نے بھی پہلی بار چکھی تو بری لگی
کڑوی تمہیں لگے گی مگر ایک جام اور
حیراں تھے اپنے عکس پے گھر کے تمام لوگ
شیشہ چٹخ گیا تو ہوا ایک کام اور
ان کا کہیں جہاں میں ٹھکانہ نہیں رہا
ہم کو تو مل گیا ہے ادب میں مقام اور
- کتاب : Saye mein dhoop (Pg. 34)
- Author : Dushyant Kumar
- مطبع : Radha krishna Prakashan.Pvt.Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.