عشق میں کیا بتائیں کہ دونوں کس قدر چوٹ کھائے ہوئے ہیں
عشق میں کیا بتائیں کہ دونوں کس قدر چوٹ کھائے ہوئے ہیں
موت نے ان کو مارا ہے اور ہم زندگی کے ستائے ہوئے ہیں
ایک آنسو نہ پلکوں سے ٹپکے یہ وفا کا تقاضہ ہے ورنہ
دوستو ہم بھی آنکھوں میں اپنی گنگا جمنا چھپائے ہوئے ہیں
دیکھ ساقی تیرے میکدے کا کتنا پہنچا ہوا رند ہوں میں
جتنے آئے ہیں میت میں میری سب کے سب ہی لگائے ہوئے ہیں
اے لحد اپنی مٹی سے کہہ دے داغ لگنے نہ پائے کفن کو
آج ہی ہم نے بدلے ہیں کپڑے آج ہی ہم نہائے ہوئے ہیں
اس نے شادی کا جوڑا پہن کر صرف چوما تھا میرے کفن کو
بس اسی دن سے جنت میں حوریں مجھ کو دولہا بنائے ہوئے ہیں
غم تو یہ ہے کہ جن شاعروں کی بات بھی زندگی بھر نہ پوچھی
بعد مرنے کے اخلاقؔ ان کو لوگ سر پے اٹھائے ہوئے ہیں
- کتاب : Gazal,Dushyant Ke Bad
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.