جان جتنی تھی وہ کرداروں میں بھر ڈالی میں نے
جان جتنی تھی وہ کرداروں میں بھر ڈالی میں نے
پیش آمد مرگ اپنی جیب کی خالی میں نے
پر کتر کے کر دیا دیوار کو جالی میں نے
پیار کی خوشبو سے اپنی سانس مہکا لی میں نے
دار و رسن کے جلاد کے اکرام میں
دم ترک دم بجا دی زور سے تالی میں نے
اپنی ننھی جان کو حالات کے ہاتھوں گنوا
کر دی کتنے دشمنوں کے گھر میں دیوالی میں نے
گر برس جاتے تو اجیارا شفق سے مانگتے
ابر اشکوں سے سندھیا اور گہرا لی میں نے
سر کے اوپر ہاتھ ماں کا بول کے رکھوا لیا
خود بخود رب دی مہر اپنے پہ برسا لی میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.