جان لینے پہ اپنا کوئی تل گیا
جانے کیسے ہوا میں زہر گھل گیا
کیا ملا تم کو ان سازشوں سے بھلا
خود تمہارے ہی چہرہ کا رنگ دھل گیا
بھیڑ کی کھال میں بھیڑیوں کا شہر
کاٹ لیں گے اگر ہاتھ بھی چھل گیا
روز مرجھا رہے ہیں مرے باغ گل
دیکھیے آج پھر کون سا گل گیا
ایک منزل کے پیچھے بھٹکنا بھی کیا
راستہ دیکھ پھر سے نیا کھل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.