جانے کس کس کا خیال آیا ہے
جانے کس کس کا خیال آیا ہے
اس سمندر میں ابال آیا ہے
ایک بچہ تھا ہوا کا جھونکا
صاف پانی کو کھنگال آیا ہے
ایک ڈھیلا تو وہیں اٹکا تھا
ایک تو اور اچھال آیا ہے
کل تو نکلا تھا بہت سج دھج کے
آج لوٹا تو نڈھال آیا ہے
یہ نظر ہے کہ کوئی موسم ہے
یہ سبا ہے کہ بوال آیا ہے
اس اندھیرے میں دیا رکھنا تھا
تو اجالے میں ہی بال آیا ہے
ہم نے سوچا تھا جواب آئے گا
ایک بیہودہ سوال آیا ہے
- کتاب : Saye mein dhoop (Pg. 44)
- Author : Dushyant Kumar
- مطبع : Radha krishna Prakashan.Pvt.Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.