جہاں جاتے ہیں ہم کوئی کہانی چھوڑ جاتے ہیں
جہاں جاتے ہیں ہم کوئی کہانی چھوڑ جاتے ہیں
ذرا سا پیار تھوڑی سی جوانی چھوڑ آتے ہیں
کہانی رام کی ون واسیوں پر فخر کرتی ہے
اصولوں کے لیے جو راجدھانی چھوڑ آتے ہیں
ہمارے مے کدے کا خاص یہ دستور ہے واعظ
یہاں آئے تو باہر بد گمانی چھوڑ آتے ہیں
کہیں پر دل نہیں ملتا کہیں محفل نہیں ملتی
اسی چکر میں ہم شامیں سہانی چھوڑ آتے ہیں
کبھی جب خود سے ملنے کی ضرورت پیش آتی ہے
سنہرے خواب باتیں آسمانی چھوڑ آتے ہیں
محبت میں ادےؔ دینا نہ دل کم ظرف لوگوں کو
نئی کی دھن میں جو چیزیں پرانی چھوڑ آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.