جو خاموشی سے حاصل ہو رہا ہے
جو خاموشی سے حاصل ہو رہا ہے
مرے لہجے میں شامل ہو رہا ہے
مجھے بچنا پڑے گا اب تو اس سے
اگر وہ شخص منزل ہو رہا ہے
میں آنکھوں کو بھگونا چاہتا ہوں
بہت پتھر مرا دل ہو رہا ہے
اسی پتھر سے لہریں اگ رہی ہیں
وہی پتھر جو ساحل ہو رہا ہے
میں کوشش کر رہا ہوں کہہ سکوں وہ
کئی دن سے جو مشکل ہو رہا ہے
میں کتنی بار اس سے مل چکا ہوں
بچھڑنے پر وہ حاصل ہو رہا ہے
- کتاب : Lafz Magazine-August To Octobar-2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.