Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو نظر نظر سے ملا سکے مجھے اس نظر کی تلاش ہے

رام پرکاش گوئل

جو نظر نظر سے ملا سکے مجھے اس نظر کی تلاش ہے

رام پرکاش گوئل

MORE BYرام پرکاش گوئل

    جو نظر نظر سے ملا سکے مجھے اس نظر کی تلاش ہے

    ہوئی جس سے کوئی خطا نہیں مجھے اس بشر کی تلاش ہے

    مری زندگی کے سکھ اور دکھ یہ تو رات دن کی طرح سے ہیں

    جو نہ پہنچے شام تلک کبھی مجھے اس سحر کی تلاش ہے

    مجھے لگ رہا ہے کہ نا خدا نہیں اپنے ہوش و حواس میں

    جو سفینہ پار لگا سکے اسی با ہنر کی تلاش ہے

    کئی موڑ آئے حیات میں کبھی سکھ ملا کبھی دکھ ملا

    میں ہوں آج ایسے مقام پر جہاں دیدہ ور کی تلاش ہے

    کئے میں نے کتنے گناہ ہیں نہیں اس کا کوئی حساب ہے

    جو معاف پھر بھی مجھے کرے کسی اس نظر کی تلاش ہے

    میں بھٹک رہا ہوں ادھر ادھر کبھی اس کے در کبھی اس کے در

    جو ملا سکے مجھے مجھ ہی سے اسی راہ بر کی تلاش ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazals Dushyant Ke Baad (Pg. 44)
    • Author : Dixit Dankauri
    • مطبع : Vani Prakashan (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے