Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی پیڑوں کو بھی چھٹی دیا کر

دیویندر آریہ

کبھی پیڑوں کو بھی چھٹی دیا کر

دیویندر آریہ

MORE BYدیویندر آریہ

    کبھی پیڑوں کو بھی چھٹی دیا کر

    ہوا تو بھی کبھی پیدل چلا کر

    میں سنگ میل ہو کے رہ نہ جاؤں

    سفر کی گرد کو اپنا بنا کر

    بغاوت دم ہلاتی آ گئی پھر

    اسے چلتا کرو کچھ دے دلا کر

    سڑک پر جب کبھی چلنا ہو تجھ کو

    کلیجہ ہاتھ میں لے کر چلا کر

    میں کیا سورج نیا پیدا کروں گا

    بڑا جو بھی بنا ہے ظلم ڈھا کر

    نظر کی خیریت گر چاہتا ہو

    اجالے سے اندھیرے میں ملا کر

    گڑھی ہے وقت کی تصویر میں نے

    سمے کی آنچ میں سپنے گلا کر

    خراٹے بھر رہے تھے رات کو تم

    میں جب آئی تھی بچے کو سلا کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے