Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں پر آدمی بھی سر جھکا کے

سنیل دانش

کہیں پر آدمی بھی سر جھکا کے

سنیل دانش

MORE BYسنیل دانش

    کہیں پر آدمی بھی سر جھکا کے

    بلاتا ہے زمیں کو مسکرا کے

    گزرتے وقت سے آنکھیں ملا کے

    بجھے ہم بھی مگر شمعیں جلا کے

    اسی نے پھر مجھے اپنا کہا ہے

    بھلا دیتا ہے جو اپنا بنا کے

    چراغوں کی حمایت کر رہا ہے

    رہا ہے ساتھ جو اکثر ہوا کے

    ستاروں میں انہیں ہم ڈھونڈھتے ہیں

    گئے دنیا سے جو دامن چھڑا کے

    کبھی کہتے ہیں ہم دھرتی کو ماں بھی

    کبھی ہوتے ہیں خوش قیمت لگا کے

    بڑا کیا خاک ہو پائے گا دانشؔ

    کوئی بھی فرض سے آنکھیں چرا کے

    مأخذ :
    • کتاب : Hindustani Gazle.n

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے