Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسے منظر سامنے آنے لگے ہیں

دشینت کمار

کیسے منظر سامنے آنے لگے ہیں

دشینت کمار

MORE BYدشینت کمار

    کیسے منظر سامنے آنے لگے ہیں

    گاتے گاتے لوگ چلانے لگے ہیں

    اب تو اس تالاب کا پانی بدل دو

    یہ کنول کے پھول کمہلانے لگے ہیں

    وہ صلیبوں کے قریب آئے تو ہم کو

    قاعدے قانون سمجھانے لگے ہیں

    ایک قبرستان میں گھر مل رہا ہے

    جس میں تہہ خانوں سے تہہ خانے لگے ہیں

    مچھلیوں میں کھلبلی ہے اب سفینے

    اس طرف جانے سے کترانے لگے ہیں

    مولوی سے ڈانٹ کھا کر اہل مکتب

    پھر اسی آیات کو دہرانے لگے ہیں

    اب نئی تہذیب کے پیش نظر ہم

    آدمی کو بھون کر کھانے لگے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : saaye mein dhoop (Pg. 14)
    • Author : Dushyant Kumar
    • مطبع : Radha krishna private limited (1975,1995)
    • اشاعت : 1975,1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے