کون کہتا ہے کہ یہ زیست سجا ہے مجھ کو
کون کہتا ہے کہ یہ زیست سزا ہے مجھ کو
ایک الجھا ہوا کردار ملا ہے مجھ کو
مجھ کو انعام ملے یا مری رسوائی ہو
کچھ تعلق بھلا اس بات سے کیا ہے مجھ کو
چند لمحہ تو مری عمر میں ایسے آئے
دشمنوں سے بھی بہت پیار ملا ہے مجھ کو
کس طرح عمر کا دشوار سفر طے ہوگا
بیچ رستے میں کوئی چھوڑ گیا ہے مجھ کو
مجھ کو خود سے نہ خدا سے ہے شکایت منظرؔ
جو بھی کچھ تھا مرے حصے کا ملا ہے مجھ کو
- کتاب : Ghazals Dushyant Ke Baad (Pg. 268)
- Author : Dixit Dankauri
- مطبع : Vani Prakashan (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.