کسی کی یاد تو آئی بہت ہے
کسی کی یاد تو آئی بہت ہے
مگر اس راہ پر کائی بہت ہے
بہت ہی خوب صورت موڑ پر ہوں
یہاں ٹھہروں تو رسوائی بہت ہے
اے دریا دل مجھے پتھر بنا دے
تری دنیا تماشائی بہت ہے
میں خوشیوں سے کہاں نا آشنا ہوں
غموں سے بھی شناسائی بہت ہے
میں اپنی پیاس میں ڈوبا ہوا ہوں
یہاں دریا کی گہرائی بہت ہے
- کتاب : Gazal,Dushyant Ke Bad-volume-3
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.