کچھ دنوں سے میرا آئینہ مجھے اچھا لگے
کچھ دنوں سے میرا آئینہ مجھے اچھا لگے
جب اسے دیکھوں مرا چہرا ترا چہرا لگے
تیرے ہر اک بول میں سمٹی ہے ایسے رس کتھا
تیرا جھوٹا قول بھی اب تو مجھے سچا لگے
تیرے نینوں کے گگن کا میں کبھی پنچھی بنوں
مکھ ترا چندا کبھی سورج کبھی تارا لگے
زندگی کے شور جنگل میں دکھی کی راگنی
ساتھ ہو جائے ترا تو رس بھرا نغمہ لگے
ایسے کاجل کی لکیروں نے سمیٹا رین کو
اب اندھیرا بھی مجھے اچھا لگے اجلا لگے
بن کہے اور بن سنے جو روٹھ جائے تو کبھی
سانس تو چلتی رہے جینا مگر جھوٹا لگے
پیار کی بازی میں راہیؔ ہار ہی تو جیت ہے
زندگی میری جو مٹی تھی وہ اب سونا لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.