کیا ضروری ہے کہ ہو تیوہار کی ہر روشنی
کیا ضروری ہے کہ ہو تیوہار کی ہر روشنی
آگ لگنے سے بھی ہو جاتی ہے اکثر روشنی
کھڑکیوں کو بند رکھنے کا مزا ہم پا گئے
دے کے دستک پھر گئی باہر کی باہر روشنی
شرط یہ ہے سونپ دیں ہم اپنی بینائی انہیں
پھر تو وہ دیتے رہیں گے زندگی بھر روشنی
راستہ تو ایک ہی تھا یہ کدھر سے آ گئے
بچھ گئی کیوں ان کے نیچے بن کے چادر روشنی
صبح آ جاتی ہے جیسے اژدہے کے پیٹ میں
رات ہوتی ہے تو ہوتی ہے میسر روشنی
اپنی سازش میں ہوائیں ہو گئیں پھر کامیاب
رہ گئی پھر بادلوں کے بیچ پھنس کر روشنی
خود چمکتے ہیں ہمیشہ رات کی پا کر پناہ
یہ ستارے کیا بھلا بانٹیں گے گھر گھر روشنی
یوں سوا نیزے پہ سورج تو کبھی پہلے نہ تھا
تھی مگر پہلے نہ تھی اتنی بھینکر روشنی
ہم دلوں سے دل ملاتے ہیں نگاہوں سے نگاہ
روشنی سے کر رہے ہیں ہم اجاگر روشنی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.