Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موت تو آنی ہے تو پھر موت کا کیوں ڈر رکھوں

کنور بے چین

موت تو آنی ہے تو پھر موت کا کیوں ڈر رکھوں

کنور بے چین

MORE BYکنور بے چین

    موت تو آنی ہے تو پھر موت کا کیوں ڈر رکھوں

    زندگی آ تیرے قدموں پر میں اپنا سر رکھوں

    جس میں ماں اور باپ کی سیوا کا شبھ سنکلپ ہو

    چاہتا ہوں میں بھی کاندھے پر وہی کانور رکھوں

    ہاں مجھے اڑنا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں

    اپنے سچے بازوؤں میں اس کے اس کے پر رکھوں

    آج کیسے امتحاں میں اس نے ڈالا ہے مجھے

    حکم یہ دے کر کہ اپنا دھڑ رکھوں یا سر رکھوں

    کون جانے کب بلاوا آئے اور جانا پڑے

    سوچتا ہوں ہر گھڑی تیار اب بستر رکھوں

    ایسا کہنا ہو گیا ہے میری عادت میں شمار

    کام وہ تو کر لیا ہے کام یہ بھی کر رکھ رکھوں

    کھیل بھی چلتا رہے اور بات بھی ہوتی رہے

    تم سوالوں کو رکھو میں سامنے اتر رکھوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے