مسافر مشکلوں میں ہی تجھے پھر ڈھونڈھنا ہوگا
مسافر مشکلوں میں ہی تجھے پھر ڈھونڈنا ہوگا
تری الجھن کا بھی آخر کوئی تو راستہ ہوگا
یہ کلیاں پھول بن کر اتنی جلدی کھل نہیں پاتیں
خیالوں میں نگاہوں میں انہیں اس نے چھوا ہوگا
ذرا چلنے سے پہلے دیکھ لے کشتی ارے مانجھی
بہت ممکن ہے ساگر میں کوئی طوفاں اٹھا ہوگا
تمہیں کیوں باڑھ میں بے گھر ہوئے دوجا نہیں کوئی
ندی کے تٹ کی بالو پر تمہارا گھر رہا ہوگا
تجربہ ہے مجھے اس کا کبھی بھی آزما لینا
بھروسے میں لٹے بھی تو تمہارا فائدہ ہوگا
مجھے لگتا ہے جانے کیوں خدا کو دیکھنے والا
کوئی بڈھا نہیں ہوگا کوئی بچہ رہا ہوگا
- کتاب : Ghazals Dushyant Ke Baad (Pg. 262)
- Author : Dixit Dankauri
- مطبع : Vani Prakashan (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.