ناؤ کو ہر بلا سے بچانا بھی ہے
ناؤ کو ہر بلا سے بچانا بھی ہے
پار لگنا بھی ہے اور لگانا بھی ہے
یاد اگر ہم رکھیں گے تو مر جائیں گے
اس لیے حادثوں کو بھلانا بھی ہے
کیا انوکھا ہے کردار انسان کا
صوفیانہ بھی ہے وحشیانہ بھی ہے
غیر کی بزم میں وہ یوں ہی تو نہیں
اس کا مقصد مرا دل دکھانا بھی ہے
کوئی ثانی نہیں اس کے انداز کا
دوستانہ بھی ہے قاتلانہ بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.