پیر چھپلا کر مسرت کو بیاں کرتا رہا
پیر چھپلا کر مسرت کو بیاں کرتا رہا
دوست میرے دوستی میں تو دغا کرتا رہا
میں عبارت جو کبھی بھی حرف بھر بدلی نہیں
ہر کوئی اپنی طرح سے ترجمہ کرتا رہا
جس بشر کو تھی دلیلیں سننے کی فرصت نہیں
وہ ہماری زندگی کا فیصلہ کرتا رہا
دیر میں آیا بھگت کرنے کو رب کا شکریہ
پر وہ تو لہجہ بدل شکوہ گلہ کرتا رہا
ظرف مٹی کا تھا سونے سا گماں کرتا رہا
تھا فقط راجا جسے یہ جگ خدا کرتا رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.