پس منظر کو منظر کہہ رہے ہیں
پس منظر کو منظر کہہ رہے ہیں
در و دیوار کو گھر کہہ رہے ہیں
کہیں سے ایک قطرہ مانگ لائے
اسی کو ہم سمندر کہہ رہے ہیں
ہوا پرواز سے محروم کوئی
یہاں بکھرے ہوئے پر کہہ رہے ہیں
ذرا وہ آسماں کو چوم آیا
سبھی اس کو مقدر کہہ رہے ہیں
- کتاب : Gazal,Dushyant Ke Bad
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.