پھولوں کا اپنا کوئی پریوار نہیں ہوتا
پھولوں کا اپنا کوئی پریوار نہیں ہوتا
خوشبو کا اپنا کوئی گھر دوار نہیں ہوتا
ہم گزرے کل کی آنکھوں کا سپنا ہی تو ہیں
کیوں مانیں سپنا کوئی ساکار نہیں ہوتا
اس دنیا میں اچھے لوگوں کا ہی بہومت ہے
ایسا اگر نہ ہوتا یہ سنسار نہیں ہوتا
کتنے ہی اچھے ہوں کاغذ پانی کے رشتے
کاغذ کی ناؤ سے دریا پار نہیں ہوتا
ہمت ہارے تو سب کچھ نا ممکن لگتا ہے
ہمت کر لیں تو کچھ بھی دشوار نہیں ہوتا
وے دیواریں گھر جیسا سمان نہیں پاتیں
جن میں کوئی کھڑکی کوئی دوار نہیں ہوتا
- کتاب : Hindustani Gazle.n
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.