رات دن اس کے تماشے دیکھتا رہتا ہوں میں
رات دن اس کے تماشے دیکھتا رہتا ہوں میں
کیا بتاؤں کس قدر حیرت زدہ رہتا ہوں میں
جانتا ہوں یہ ہوا مجھ کو اڑا لے جائے گی
باندھتا پھر بھی نہیں خود کو کھلا رہتا ہوں میں
چاند سورج قمقموں نے کیا بگاڑا ہے مرا
روشنی والوں سے اتنا کیوں خفا رہتا ہوں میں
بندھ گئے ہیں ابر کچھ دامن سے میرے اس طرح
کوئی بھی موسم ہو چاہے بھیگتا رہتا ہوں میں
صورتیں جو آشنا تھیں ہو گئیں دھندھلی سبھی
اب تو بس پرچھائیوں سے ہی گھرا رہتا ہوں میں
دستکیں تو چھوڑیئے آواز بھی لازم نہیں
''میں ہوں دروازہ محبت کا کھلا رہتا ہوں میں''
- کتاب : Harigandha (April-May-2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.