Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سانچے میں ہم نے اور کے ڈھلنے نہیں دیا

کنور بے چین

سانچے میں ہم نے اور کے ڈھلنے نہیں دیا

کنور بے چین

MORE BYکنور بے چین

    سانچے میں ہم نے اور کے ڈھلنے نہیں دیا

    دل موم کا تھا پھر بھی پگھلنے نہیں دیا

    ہاتھوں کی اوٹ دے کے جلا لیں ہتھیلیاں

    اے شمع تجھ کو ہم نے مچلنے نہیں دیا

    دنیا نے بہت چاہا کہ دل جانور بنے

    میں نے ہی اس کو جسم بدلنے نہیں دیا

    ضد یہ تھی وہ جلے گا تمہارے ہی ہاتھ سے

    اس ضد نے ایک چراغ کو جلنے نہیں دیا

    چہرے کو آج تک بھی تیرا انتظار ہے

    ہم نے گلال اور کو ملنے نہیں دیا

    باہر کی ٹھوکروں سے تو بچ کر نکل گئے

    پاؤں کو اپنی موچ نے چلنے نہیں دیا

    مأخذ :
    • کتاب : Aandhiyo Dheere Chalo (Pg. 31)
    • Author : Kunwar Bechain
    • مطبع : Vani Prakashan (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے