سانچے میں ہم نے اور کے ڈھلنے نہیں دیا
سانچے میں ہم نے اور کے ڈھلنے نہیں دیا
دل موم کا تھا پھر بھی پگھلنے نہیں دیا
ہاتھوں کی اوٹ دے کے جلا لیں ہتھیلیاں
اے شمع تجھ کو ہم نے مچلنے نہیں دیا
دنیا نے بہت چاہا کہ دل جانور بنے
میں نے ہی اس کو جسم بدلنے نہیں دیا
ضد یہ تھی وہ جلے گا تمہارے ہی ہاتھ سے
اس ضد نے ایک چراغ کو جلنے نہیں دیا
چہرے کو آج تک بھی تیرا انتظار ہے
ہم نے گلال اور کو ملنے نہیں دیا
باہر کی ٹھوکروں سے تو بچ کر نکل گئے
پاؤں کو اپنی موچ نے چلنے نہیں دیا
- کتاب : Aandhiyo Dheere Chalo (Pg. 31)
- Author : Kunwar Bechain
- مطبع : Vani Prakashan (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.