سب رنگ اڑے ہیں تن من کے کس منہ سے گاؤں پھاگ سکھی
سب رنگ اڑے ہیں تن من کے کس منہ سے گاؤں پھاگ سکھی
میں توسے پیر کہوں من کی میں ساجن پایو گھاگ سکھی
پتھرائی آنکھوں ث نس دن میں باٹ نہاروں پریتم کی
پاتھر سے بدرا بہہ نکلے پر بدلے ناہیں بھاگ سکھی
جو میں کیسریا مانگ بھروں وہ بھگوا رنگ چڑھا لیوے
جو میں پالوں انوراگ سکھی وہ اپناوے بیراگ سکھی
اس کی بنسی سے کہہ دو کہ دوجی بستی میں تان بھرے
جب موہے نہیں چھیڑت موہن میں کیوں کر چھیڑوں راگ سکھی
پھاگن کی مست بیار آئی آموں کے پہلے بور آئے
میرے ہیہ میں ڈول گئے سو سو بورائے کالے ناگ سکھی
میرے دو نینن شرنگار بھرے اور اس کے ہیں انگار بھرے
میرے من میں کوئل کوکے ہے اور اس کے من میں کاگ سکھی
میں اس کی پریت میں جگ بسری وہ میری سدھ بھی لیت نہیں
نقاشؔ ث کہیو آوے تو دھو کر ہی آوے داگ سکھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.