Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر کی گلیوں سے جب قیدی گزارے جائیں گے

اوم راز

شہر کی گلیوں سے جب قیدی گزارے جائیں گے

اوم راز

MORE BYاوم راز

    شہر کی گلیوں سے جب قیدی گزارے جائیں گے

    ادھ کھلی کچھ کھڑکیوں سے پھول مارے جائیں گے

    روکئے رنگیں مزاجی اب امیر شہر کی

    ورنہ گلدستوں کی خاطر سر اتارے جائیں گے

    بت بنانا ہے ہنر تو بت سجانا بھی ہے فن

    کر کے گھائل انگلیاں گیسو سنوارے جائیں گے

    شاہ کا فرمان ہے شاہی مصور کے لیے

    کاغذوں پر خوش نما چہرے ابھارے جائیں گے

    رازؔ تارے توڑنے والوں کا ہے اب فیصلہ

    مرمریں برجوں سے یہ سورج اتارے جائیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : Hindustani Gazle.n

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے