شور کی اس بھیڑ میں خاموش تنہائی سی تم
شور کی اس بھیڑ میں خاموش تنہائی سی تم
زندگی ہے دھوپ، تو مد مست پروائی سی تم
آج میں بارش میں جب بھیگا تو تم ظاہر ہوئیں
جانے کب سے رہ رہی تھیں مجھ میں انگڑائی سی تم
چاہے محفل میں رہوں چاہے اکیلے میں رہوں
گونجتی رہتی ہو مجھ میں شوخ شہنائی سی تم
لاؤ وہ تصویر جس میں پیار سے بیٹھے ہیں ہم
میں ہوں کچھ سہما ہوا سا، اور شرمائی سی تم
میں اگر موتی نہیں بنتا تو کیا بنتا کنورؔ
ہو مرے چاروں طرف ساگر کی گہرائی سی تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.