سمٹا ہوں تو سمٹا پتھر ہونے تک
سمٹا ہوں تو سمٹا پتھر ہونے تک
اور جو بکھرا بکھرا ذرے ذرے تک
میں جنموں سے گھر کا رستہ بھولا تھا
چھوڑ گیا کوئی رہبر دروازے تک
سوچو گے تو دیر بہت ہو جائے گی
کٹ جائیں گے جنگل سادھو ہونے تک
جیون کا ہر پہلو دیکھا ہے ہم نے
مخمل کے بستر سے لے کر نیزے تک
اپنے گھر کو پھیلانے کی خاطر ہم
لے آئے ہیں پیپل کو بھی گملے تک
فصلیں نیچی اونچی قرض کسانوں پر
بھول گئے ہیں بیساکھی کے میلے تک
- کتاب : Lafz Magazine-01 Dec-10 to 28 Feb-11
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.