تڑپتے دل کو سکوں کا پتا ملے نہ ملے
تڑپتے دل کو سکوں کا پتہ ملے نہ ملے
تمہارے درد سے بہتر دوا ملے نہ ملے
مرے گناہ کی مجھ کو سزا ملے گی ضرور
مری وفاؤں کا مجھ کو صلہ ملے نہ ملے
مرے گناہ میں شامل مرا ضمیر بھی تھا
یہ اور بات کہ اس کو سزا ملے نہ ملے
تم اپنے ہاتھ کا پتھر یہیں پے خرچ کرو
پھر اس کے باد تمہیں آئنہ ملے نہ ملے
چلو ہم آج یہ قصہ یہیں پے ختم کریں
کہ خود الجھ کے بھی ہم کو سرا ملے نہ ملے
- کتاب : Ghazals Dushyant Ke Baad (Pg. 435)
- Author : Dixit Dankauri
- مطبع : Vani Prakashan (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.