تم کو نہارتی ہوں صبح سے رات بھر
تم کو نہارتی ہوں صبح سے میں رات بھر
اب شام ہو رہی ہے مگر من نہیں بھرا
خرگوش بن کے دوڑ رہے ہیں تمام خواب
پھرتا ہے چاندنی میں کوئی سچ ڈرا ڈرا
پودھے جھلس گئے ہیں مگر ایک بات ہے
میری نظر میں اب بھی چمن ہے ہرا ہرا
لمبی سرنگ سی ہے تری زندگی تو بول
میں جس جگہ کھڑا ہوں وہاں ہے کوئی سرا
ماتھے پہ رکھ کے ہاتھ بہت سوچتے ہو تم
گنگا قسم بتاؤ ہمیں کیا ہے ماجرا
- کتاب : saaye mein dhoop (Pg. 46)
- Author : Dushyant Kumar
- مطبع : Radha krishna private limited (1975,1995)
- اشاعت : 1975,1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.