تمہارے ذہن میں گر کھلبلی ہے
تمہارے ذہن میں گر کھلبلی ہے
بہت پر لطف پھر یہ زندگی ہے
عجب یہ دور آیا ہے کہ جس میں
غلط کچھ بھی نہیں سب کچھ سہی ہے
مسلسل تیرگی میں جی رہے ہیں
یہ کیسی روشنی ہم کو ملی ہے
مکمل خود کو جو بھی مانتا ہے
یقیں مانع بہت اس میں کمی ہے
جدا تم بھیڑ سے ہوکر تو دیکھو
الگ راہوں میں کتنی دل کشی ہے
سمندر پی رہا ہے ہر ندی کو
کہو یہ ہے ہوس یا تشنگی ہے
نہیں آتی ہے نیرجؔ ہاتھ جو بھی
ہر اک وہ چیز لگتی قیمتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.